مانسون سیشن میں جی ایس ٹی بل کی منظوری کا راستہ صاف ہو گیا ہے. ذرائع کے مطابق کانگریس نے اپنی کچھ مطالبات رکھی تھی جسے حکومت نے مان لیا گیا ہے. کانگریس کی رضامندی کے بعد حکومت جی ایس ٹی بل کو اگلے ہفتے راجیہ سبھا میں پیش کر سکتی ہے.
اس کے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے راجیہ سبھا میں جی ایس ٹی بل جلد منظور کرنے کا منگل کو اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے
ریاستوں کو سروسس کے شعبہ میں بھی حصہ داری مل سکے گی.
قابل ذکر ہے کہ 14 ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق خدمات کے شعبہ میں ریاستوں کو حصہ داری نہیں ملتی ہے.
tabindex="-1" id="result_box" class="" lang="ur">جیٹلی
نے راجیہ سبھا میں سوالات کے جواب میں کہا کہ 14 ویں
مالیاتی کمیشن کے مطابق سروسس کے شعبہ میں ریاستوں کے ساتھ اشتراک نہیں کئے جاتے. انہوں نے کہا کہ جتنی جلد آپ جی ایس ٹی منظور کر لیں گے، ریاستوں کے لئے اتنا ہی اچھا ہوگا اور ان کو خدمت کر شیئر مل سکے گی.
انہوں
نے مرکزی ٹیکسوں میں ریاستوں کی حصہ داری بڈھاكر 50 فیصد کئے جانے کے سوال
پر کہا کہ 14 ویں مالیاتی کمیشن کی مدت 2020 تک یہ 42 فیصد ہی رہے گی. انہوں نے کہا کہ 13 ویں مالیاتی کمیشن میں اس حصہ 32 فیصد تھی.
کچھ
ریاستوں کو کم رقم ملنے کی شکایت پر جیٹلی نے کہا کہ 13 ویں مالیاتی کمیشن
کے آخری سال اور 14 ویں مالیاتی کمیشن کے پہلے سال کے مقابلے کئے جانے سے
واضح ہوگا کہ ریاستوں کو.، 88،000 کروڑ روپے مزید ملے ہیں. انہوں نے کہا کہ 14 ویں مالیاتی کمیشن کے تحت ہر ریاست کو پہلے کی توقع سے زیادہ پیسے ملنے والے ہیں.